Dysphagia Treatment
ڈسفیجیا کا علاج
مریض کو بخیر اور خیال کے ساتھہ کھانا کھلانے کے اقدام کا فیصلہ کرنے کے بعد علاج میں مندرجہ ذیل باتوں کو نظر میں رکھنا ھو گا۔
مریض اور اُس کے اھل و احباب کی تعلیم، تاکہ علاج پر عمل درآمد ھو سکے۔
علاج میں ایسی حکمتِ عملی کا شمول ، جِس میں اِیسی مشقیں شامل ھوں جو منہ کے احساس اور پٹھوں کو متحرک کرے، یعنی طاقت پہنچائے اور کھانے کے دوران مریض کا جسم ایسے استوار ھو کہ پھیپھروں یا سانس کی نلکی میں خوراک نہ جا سکے۔
کھانا کھلانے میں ایسی ترمیمات یا تبدیلیاں گاھے بگاھے ھوتی چلی جائیں جِن کی وجہ سے مختلف غذائیں، لقمے کا حجم یعنی سائیز اور غذا کے پتلے پن یا گھاڑے ھونے کا چناؤ کیا جا سکے۔
ڈسفیجیا کی سنگین صورتِ حال میں مریض کو دو اور طریقوں کے ساتھہ کھانا کھلایا جا سکتا ھے۔ یا تو ناک کے رستے نلکی معدے میں ڈالی جا ئے یا پیٹ میں با ئیں جانب ایک سوراخ کر کے نلکی ڈال دی جائے۔
ناک سے معدے میں جانے والی نلکی عاضی ھوتی ھے، جِس دوران میں اُمید ھو کہ مستقبلِ قریب میں مریض کھانا کھانے کے قابل ھو جائے گا۔
دوسری سنگین صورتِ حال میں پیٹ میں سوراخ کی ھدائیت کی جاتی ھے جسے گیسٹراسٹومی
کہا جاتا ھے۔ gastrostomy
اِس عمل کے بعد پیٹ مں ایک سوراخ کے زریعے براہِ راست خوراک کو پہنچایا جاتا ھے، اُس وقت
تک جبکہ مریض مںہ کے رستے کھانا کھا سکے۔

